اسلام آباد : پاکستان کی سپریم کورٹ نے پاناما پیپرس لیک معاملے میں وزیر
اعظم نواز شریف اور ان کے کنبہ کے اراکین کے خلاف الزامات کی عدالتی
تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے اور اس کیلئے وہ انکوائری کمیشن کی تقرری کرے گی۔
انکوائری کمیشن کے صدر اور اس کے اراکین کا فیصلہ خود سپریم کورٹ کرے گی۔
کمیشن کو ملک کی سب سے بڑی عدالت جیسے ہی اختیارات حاصل ہوں گے۔ سپریم کورٹ نے آج پاکستان مسلم لیگ اور پاکستان تحریک انصاف سے جانچ کمیشن
کے بارے میں تجاویز طلب کیں۔ دونوں فریقوں کے درمیان کمیشن کے دائرہ اختیار
کے بارے میں ایک رائے نہیں ہوتی ہے تو عدالت اس سلسلے میں خود فیصلہ کرے
گی۔
ادھر پاکستان اپوزیشن کے رہنما عمران خان نے کل دارالحکومت میں عام زندگی
مفلوج کرنے کی اپنی دھمکی واپس لے لی ہے اور اس کے بجائے وزیراعظم نواز
شریف اور ان کے خاندان سے متعلق ایک معاملہ میں عدالتی جانچ کے سپریم کورٹ
کے فیصلہ کے پیش نظر شکرانہ ریلی منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ عمران خان نے
اسلام آباد میں اپنی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا
کہ سپریم کورٹ کے مشورہ پر ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ کل ہم اسلام آباد کے
پریڈ گراؤنڈ پر جمع ہوکر خدا کا شکر ادا کریں گے اور یوم تشکر منائیں گے۔ واضح رہے کہ عمران خان نے عام زندگی کے ساتھ ساتھ حکومت کو بھی مفلوج کرنے
کا عزم کررکھا تھا مگر یہ توقع کی جارہی ہے کہ شکرانہ ریلی سے وہ تناؤ کم
ہوجائے گا جو دارالحکومت میں مجوزہ احتجاج سے چند دن پہلے پرتشدد شکل
اختیار کرنے لگا تھا۔